Okaz

ﺍﺳﻼﻡ ﺍﻣﻦ ﺍﻧﺴﺎﻧﯽ ﮨﻤﺪﺭﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﮐﺎ ﻋﻠﻤﺒﺮﺩﺍﺭ

-

آفاقی و آسامنی مذہب اسالم میں مذہبی رواداری کی تعلیامت ایک روشن باب ہے۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ کے مطالعہ سے یہ بات کھل کر سامنے آئے گی کہ انسانیت اور مذہبی رواداری کی بے شامر روایات ہیں جن سے بخوبی اندازہ ہوگا کہ مذہب اسالم ایک ایسا عاملگیر مذہب ہے جس میں انسانیت کے ساتھ حسن سلوک ، انسانوں کی خدمت اور دنیا کی ساری مخلوق اﷲ کا کنبہ ہے اور دنیا میں سب سے بہرت وہ شخص ہے جو اﷲ کے اس کنبے کے ساتھ بہرت ہو۔

قرآن مجید میں رواداری ، فراخدلی اور انسان دوستی کی جو تعلیامت دی گئیں ان پر رسول خدا حرضت محمد ﷺ نے عمل کر کے دکھایا۔ سورہ آل عمران کی آیت منرب ۹۵۱؍ اس طرح ہے : ’’اﷲ کے فضل ہی سے تم ان کے لئے نرم ہو،ائے محمد اگر تم کج خلق اور سخت دل ہوتے تو یہ لوگ جو متہارے اردگرد جمع ہیں متہارے درمیان سے ہٹ جاتے۔‘‘ اسی طرح سورہ توبہ آیت ۶۱ اس طرح ہے کہ : ’’آؐپ بھالئی کے شدید متمنی ہیں اور اہل ایامن کے حق میں نہایت رقیق القلب اور نرم دل ہیں۔ ‘‘ حضوؐر کا ارشاد گرامی بھی اسی مضمون کی تائید کرتا ہے ، ساری مخلوق خدا کا کنبہ ہے، اس کے نزدیک سب سے پسندیدہ انسان وہ ہے جو اس کے کنبہ کے ساتھ نیکی کرے۔ اچھا برتاؤ کرے ۔ حضوؐر کی تعلیم یہ بھی رہی کہ ایک دورسے سے تعلقات ختم نہ کئے جائیں۔ ایک دورسے سے منہ نہ پھیرا جائے۔ ایک دورسے سے کینہ نہ رکھا جائے۔ ایک دورسے سے حسد نہ کیا جائے۔ بس سب کی سب آپس میں خدا کے بندے بن کر رہنا چاہئے۔

آپ نے بڑی رصاحت اور وضاحت کے ساتھ یہ بھی ارشاد فرمایا کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا ، اس پر خدا بھی رحم نہیں کرتا۔ اسالم کے دشمنوں کے مظامل سے تنگ آکر ایک مرتبہ صحابؓہ نے آؐپ سے ان کے لئے بددعا کی درخواست کی تو آؐپ نے فرمایا : ’’میں لعنت اور بددعا کرنے کے لئے نہیں بھیجا گیا ہوں بلکہ رحمت بنا کر بھیجا گیا ہوں۔‘‘ رسول اﷲ ﷺ نے نبوت کے فرض منصبی کو بحسن و خوبی انجام دیتے ہوئے رواداری ، فراخدالی دکھائی۔ وہ انسانی تاریخ کی بہت روشن اور تابناک مثالیں ہیں۔ قریش ، یہود اور نصارٰی سب ہی نے آؐپ کو ہر طرح کی ایذائیں پہنچائیں، مگر آؐپ نے ان سب کو نہایت صربوتحمل اور بردباری سے برداشت کیا۔ یہودی ، عیسائی اور کفارومرشکی­ن کی جانب سے ایذاء رسانیوں کی ایک ملبی فہرست ہے

عہدحارض کے وہ خردماغ جو اسالم دشمنی اور مسلامنوں کے ساتھ خصومت پر اتر آئے ہیں اگر وہ نفرت ، عداوت ، حقارت اور تعصب کی عینکیں اتار کر اسالمی تعلیامت کا رسرسی جائزہ لیں تو انھیں رضور محسوس ہوگا کہ مذہب اسالم کی تعلیامت دنیائے انسانیت کے لئے ابررحمت سے کم نہیں۔ امن و سالمتی ، انسانیت کے ساتھ نرمی و ہمدردی ، رواداری اس مذہب کی اعلٰی اور ممتاز خصوصیات ہیں۔

تاریخ گواہ ہے مشاہدات و تجربات سے حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ اّسی فیصد مسائل مدافعانہ کوششوں سے حل ہوئے ہیں۔ شبنم مزاجی سے بھی مسائل حل ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھی مسئلہ کو سلجھاتی ہے آگ واال شعر بھی ہامری نظروں سے گذرا ہوگا۔رشافت اور بزدلی دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ عام طور پر رشافت کو بزدلی پر محمول کیا جانا حامقت و نادانی کے سوا کچھ نہیں۔ ایامن اور بزدلی ایک مومن کے دل میں یکجا ہو نہیں سکتے۔ جہاں ایامن ہے وہاں بزدلی نہیں ہوسکتی اور جہاں بزدلی ہے وہاں ایامن کا تصور کرنا محال ہے۔

 ??  ??

Newspapers in Arabic

Newspapers from Saudi Arabia